زمانہ دے گیا جو زخم عمر بھر کے لیے
زمانہ دے گیا جو زخم عمر بھر کے لیے
علاج اس کا تھا دشوار چارہ گر کے لیے
کرے جو راہ منور یہ کوئی شرط نہیں
دیا ضرور وہ رکھتا ہو اپنے گھر کے لیے
جو ہو سکے تو کرو رحم خلق باری پر
یہی ہے زاد سفر آخری سفر کے لیے
جنہیں تلاش ہے منزل کی دھن کے پکے ہیں
رکے رہیں گے بھلا کب وہ راہبر کے لیے
خطا معاف جو کرتے ہیں ظرف والے ہیں
ذرا سا شوشہ ہی کافی ہے فتنہ گر کے لیے
خلوص و پیار محبت کرم رواداری
شعار چاہیے ہر صاحب نظر کے لیے
شعور و فکر و نظر انکسار اور تدبیر
بہت ضروری ہے ہر ایک چارہ گر کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.