زمانہ کہاں سے کہاں آ گیا ہے
مرے دوست نے مجھ کو دشمن کہا ہے
پرایا یہاں کون ہے کون اپنا
مجھے کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا ہے
فقط ایک تنکا ہے میری نظر میں
نظر میں تری آشیاں جو بنا ہے
کریں وہ بھروسہ تو کیسے کسی پر
جنہیں ہر قدم پہ ہی دھوکا ملا ہے
بھلا کیوں نہ روئیں گی آنکھیں ہماری
بدن اک فرشتے کا کچلا گیا ہے
فدا یوں ہی تم پہ نہیں ہے یہ دنیا
بڑی قاتلانہ تمہاری ادا ہے
تحت میں پڑھیں گے غزل آج موہکؔ
گلا ان کا تھوڑا سا بیٹھا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.