زمانہ یاد رکھے گا تمہیں یہ کام کر جانا
زمانہ یاد رکھے گا تمہیں یہ کام کر جانا
کسی افسردہ چہرے میں خوشی کے رنگ بھر جانا
کسی بھی حادثے پر اس کی آنکھیں نم نہیں ہوتیں
اسی حالت کو کہتے ہیں میاں احساس مر جانا
اگر جانا ضروری ہے تو تھوڑا مسکرا بھی دے
مجھے اچھا نہیں لگتا ترا با چشم تر جانا
ابھی بھی وقت ہے باقی تڑپ پیدا کرو ورنہ
قیامت کی نشانی ہے دعاؤں سے اثر جانا
شہادت کی جبیں پر آج بھی روشن ہے وہ لمحہ
وہ ساعت جس میں تھا شبیر کا سجدے میں سر جانا
کئی آنکھوں کے دیپک منتظر ہیں دل کی راہوں میں
مری آوارگی لازم ہے میرا اب تو گھر جانا
انا کو بیچنا شایانؔ ذلت کی نشانی ہے
انا کو بیچنے سے تو کہیں بہتر ہے مر جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.