زمانے بھر کو نئی تاب و تب دکھا نہ سکے
زمانے بھر کو نئی تاب و تب دکھا نہ سکے
وہ شخص کیا جو غموں میں بھی مسکرا نہ سکے
ہم اپنے شہر میں رہتے ہیں اجنبی کی طرح
مگر یہ بات کسی کو بھی ہم بتا نہ سکے
گزرتے وقت کی مانند ہے آج کا انساں
صدائیں دے کے اسے ہم کبھی بلا نہ سکے
ضرور رنجش بے جا ہے آپ کو ہم سے
ملے گلے سے مگر دل کبھی ملا نہ سکے
تمہارے وعدے حسیں بھی تھے دل فریب بھی تھے
ہمارے گھر سے غریبی مگر ہٹا نہ سکے
جو بخشتے رہے دنیا کو نور کی دولت
وہ اپنے گھر میں کوئی شمع تک جلا نہ سکے
رہے ہیں گوہرؔ نایاب کی طرح لیکن
ہم اپنے آپ کو شوکیس میں سجا نہ سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.