زمانے ہو گئے امیدوار ہیں ہم لوگ
زمانے ہو گئے امیدوار ہیں ہم لوگ
ستم کشان غم روزگار ہیں ہم لوگ
جنون کام نہ آیا کہ سارے خواب و خیال
الجھ کے رہ گئے جن سے وہ خار ہیں ہم لوگ
جسے تجسس صبر گریز پا کہئے
اسی خلش اسی غم کا شکار ہیں ہم لوگ
شراب تجربۂ تلخ پی چکے ہیں ہم
سنبھل گئے ہیں بہت ہوشیار ہیں ہم لوگ
نہ جانے کب کہاں لے جائے کب کہاں رک جائے
یہ رخش عمر کہ جس پر سوار ہیں ہم لوگ
قسم تسلسل لیل و نہار کی یکتاؔ
ستم کشان غم انتظار ہیں ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.