زمانے کے دربار میں دست بستہ ہوا ہے
زمانے کے دربار میں دست بستہ ہوا ہے
یہ دل اس پہ مائل مگر رفتہ رفتہ ہوا ہے
اچانک ہی ہتھیار والے نہیں سخت جاں نے
جگر وقت کے ساتھ خستہ شکستہ ہوا ہے
کہیں اندر اندر سلگتی تھی چنگاری کوئی
مگر حادثہ آخر کار شام گزشتہ ہوا ہے
کئی بار جلاد نے کھینچ دیکھا ہے اس کو
مگر منجمد دار کا سرد تختہ ہوا ہے
خبردار رہنے لگا شہریار اس سے یاسرؔ
قلم میرے ہاتھوں میں خنجر کا دستہ ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.