زمانے کی ستائی خودکشی ہے
زمانے کی ستائی خودکشی ہے
محبت ابتدائی خودکشی ہے
جہاں سفاک آنکھیں گھات میں ہوں
وہاں چہرہ نمائی خودکشی ہے
میں رائے عشق پر اب اور کیا دوں
کہا تو ہے کہ بھائی خودکشی ہے
میں اس کو پھول دے کر خوش نہیں ہوں
کہ یہ بھی دلربائی خودکشی ہے
یہ استعمال کرنے پر کھلا ہے
کہ خوشبو کیمیاٸی خودکشی ہے
شکاری گھات میں بیٹھا ہو تو پھر
پرندے کی رہائی خودکشی ہے
کسی تتلی کا مر جانا عزیزو
حقیقت میں نسائی خودکشی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.