زمانے کو لہو پینے کی لت ہے
زمانے کو لہو پینے کی لت ہے
مگر پھر بھی یہاں سب خیریت ہے
ہماری شخصیت کیا شخصیت ہے
ہر اک تیور دکھاوے کی پرت ہے
ہمارا گھر بہت چھوٹا ہے لیکن
ہمارا گھر ہماری سلطنت ہے
یہ قطرہ خون کا دریا بنے گا
ابھی انسان زیر تربیت ہے
تعارف ہم سے اپنی ذات کا بھی
ابھی اہل کرم کی معرفت ہے
لکھے ہیں گیت برساتوں کے جس پر
ہمارے گھر پہ اس کاغذ کی چھت ہے
مری آنکھوں میں تلخی اس جہاں کی
ترے چہرے پہ خوف عاقبت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.