Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمانے لوٹ کے آئیں گے اعتبار کے بھی

خواجہ غلام السیدین ربانی

زمانے لوٹ کے آئیں گے اعتبار کے بھی

خواجہ غلام السیدین ربانی

MORE BYخواجہ غلام السیدین ربانی

    زمانے لوٹ کے آئیں گے اعتبار کے بھی

    جناب ملیے کسی دن نقاب اتار کے بھی

    وہ حق ہی ہم نے جتایا نہیں کبھی جاناں

    ہمارے ہاتھ میں موسم تھے اختیار کے بھی

    چراغ ہم نے جلائے نہیں ہیں اب کی بار

    کہ مسئلے تھے ہواؤں پہ اعتبار کے بھی

    یہ باغبان عجب ہیں خزاں ہی لکھتے ہیں

    لکھے تھے اپنے مقدر میں دن بہار کے بھی

    ندی کہاں سے چلی پربتوں پہ کس سے ملی

    یہ راز دفن ہے سینے میں آبشار کے بھی

    اب ان کو کون سے القاب سے پکارا جائے

    جو تاجدار ہیں سودا دلوں کا ہار کے بھی

    سنا ہے ٹوٹے ہوئے دل میں ہے ترا مسکن

    خود اپنے سینے میں دیکھا تجھے پکار کے بھی

    کہ جاں نثاروں سے مانگا ہے شہریت کا ثبوت

    ارادے نیک نہیں لگتے شہریار کے بھی

    ستم تو اپنی جگہ ہیں ستم کے دکھ تسلیم

    اٹھانے پڑتے ہیں احسان غم گسار کے بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے