Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمانے میں غم الفت کے دیوانے بہت سے ہیں

اکمل آلدوری

زمانے میں غم الفت کے دیوانے بہت سے ہیں

اکمل آلدوری

MORE BYاکمل آلدوری

    زمانے میں غم الفت کے دیوانے بہت سے ہیں

    شراب عیش و عشرت کے بھی مستانے بہت سے ہیں

    ہمارے غم سے ناواقف کئی احباب ہیں اب تک

    ہے یہ حیرت کہ خود اپنوں میں بیگانے بہت سے ہیں

    مری دیوانگی نے مجھ کو پہنچایا وہاں آخر

    جہاں دیوانے کم ہیں اور فرزانے بہت سے ہیں

    محبت کا بھی کیا اقبال ہے وحشت کی دنیا میں

    ہے آبادی بہت کم اور ویرانے بہت سے ہیں

    ذرا بڑھ کر تو دیکھ آخر یہ دستک در پہ دی کس نے

    دل مجبور تیرے جانے پہچانے بہت سے ہیں

    ہے خود بینی کی حسرت تو چلے آؤ مرے دل میں

    یہ وہ گوشہ ہے جس میں آئنہ خانے بہت سے ہیں

    پئے جاتا ہوں ساقی تیری کیف آور نگاہوں سے

    اگرچہ میکدے میں تیرے پیمانے بہت سے ہیں

    ہزاروں لاکھوں نذرانوں کا نذرانہ ہے صرف اک دل

    تجھے دینے کے قابل یوں تو نذرانے بہت سے ہیں

    ترے کوچہ میں جینا ہے ترے کوچہ میں مرنا ہے

    اڑانی ہی اگر ہو خاک ویرانے بہت سے ہیں

    چراغ معرفت کو اب نہ کرنا چاہئے روشن

    بہت کم خاص ہیں اور عام پروانے بہت سے ہیں

    حرم جانے سے پہلے ہے بتوں کا توڑنا لازم

    تمہارے دل میں بھی اکملؔ صنم خانے بہت سے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے