زمانے سے مری زندہ دلی دیکھی نہیں جاتی
زمانے سے مری زندہ دلی دیکھی نہیں جاتی
خوشی ہو دوسروں کی تو خوشی دیکھی نہیں جاتی
الٰہی نور سے روشن ہیں راہیں اس کے بندوں کی
وہ ایسی روشنی ہے جو کبھی دیکھی نہیں جاتی
محبت ہی سے اس دنیا میں سارے کام چلتے ہیں
کسی سے کیوں کسی کی دوستی دیکھی نہیں جاتی
گھروں کی شان و شوکت تو گھروں کی روشنی سے ہے
مگر جلتے گھروں کی روشنی دیکھی نہیں جاتی
اگر عزت ہی لٹ جائے تو جینا بوجھ لگتا ہے
کسی معصوم کی بے حرمتی دیکھی نہیں جاتی
پلا دی مست آنکھوں سے بچی نہ مے جو مینا میں
کہ ساقی سے مری تشنہ لبی دیکھی نہیں جاتی
سنبھالوں ہوش اپنے تو سنبھالوں دل جگر کیسے
تمہاری مسکراتی بے رخی دیکھی نہیں جاتی
طبیعت اس قدر مچلی کے توبہ توڑ دی ہم نے
کریں کیا ہم سے ساون کی جھڑی دیکھی نہیں جاتی
خوشی کے جشن میں صدمے نمایاں ایسے ہوتے ہیں
کسی غمگین چہرے پر ہنسی دیکھی نہیں جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.