Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمین بیچ کے تارے بسانا چاہتے ہیں

بشریٰ بختیار خان

زمین بیچ کے تارے بسانا چاہتے ہیں

بشریٰ بختیار خان

MORE BYبشریٰ بختیار خان

    زمین بیچ کے تارے بسانا چاہتے ہیں

    یہ کون لوگ خلاؤں میں جانا چاہتے ہیں

    کبھی وہ شعر کہا کرتا تھا ہمارے لیے

    ہم اس کے شعر اسی کو سنانا چاہتے ہیں

    وہ چاہے جھوٹ میں اقرار تو کرے اک بار

    ہم اس کے جھوٹ پہ ایمان لانا چاہتے ہیں

    ہم اس کی آنکھ میں رہ کر بھی آنسوؤں میں رہے

    جسے ہم اپنی رگوں میں سمانا چاہتے ہیں

    ہمیں خبر ہے یہ دنیا تباہ کر دیں گے

    ہم ایسے لوگوں کا شجرہ بتانا چاہتے ہیں

    یہ دوست دوست نہیں ہیں یہ دل کے کالے لوگ

    منافقین ہمیں آزمانا چاہتے ہیں

    ہمارے نام پہ سانسوں کو تھامنے والے

    ہمارے خواب بھی بشریٰؔ بھلانا چاہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے