زمین دل پہ ترے نین نقش ابھاریں گے
زمین دل پہ ترے نین نقش ابھاریں گے
کہ گھپ اندھیروں میں ہم روشنی اتاریں گے
وہ شخص شیشہ بدن ہے سو احتیاطاً ہم
اسے چھوئیں گے نہیں دور سے نہاریں گے
عجیب ہے نا گلا بیٹھنے کے بعد آخر
یہ طے کیا ہے اسے اب نہیں پکاریں گے
ہم آنسوؤں سے ترے پیر دھوئیں گے اور پھر
چراغ دل سے تری آرتی اتاریں گے
اسے تو قبر کی مٹی میں وصل ہونا ہے
سو ہم بدن کو نہیں روح کو سنواریں گے
میں ان کو خیر کی جانب بلا رہا ہوں مگر
یہ شمر زادے ہیں میرا ہی سر اتاریں گے
عدالتوں میں جو روشن تھے منصفی کے چراغ
کسے خبر تھی کہ وہ تیرگی سے ہاریں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.