زمیں غبار سمندر سحاب اپنی جگہ
مگر میں اور مرا اضطراب اپنی جگہ
ہوا کی زد میں ہے ہر چیز خار و خس کی طرح
کہو پڑے رہیں چپ چاپ خواب اپنی جگہ
اگرچہ بکھری ہے راکھ اس کی میرے چاروں طرف
وہ لمحہ اب بھی ہے اپنا جواب اپنی جگہ
مرے عقب میں ہے آوازۂ نمو کی گونج
ہے دشت جاں کا سفر کامیاب اپنی جگہ
زباں کو دیتا ہے احساس تشنگی سے نجات
وہ ذائقہ ہے سکوت سراب اپنی جگہ
نہ جانے ہوگا کہاں خیمۂ بدن عشرتؔ
کہ چھوڑنے کو ہے ہر اک طناب اپنی جگہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.