زمین حسب ضرورت اگائی جاتی ہے
پھر ایک سانچے میں خلقت بنائی جاتی ہے
خبر میں ہیں جو کئی زر خرید قصہ گو
ہمیں انہیں کی کہانی سنائی جاتی ہے
ہماری بزم میں جلتے نہیں چراغ کے ساتھ
یہاں چراغ کی دہشت جلائی جاتی ہے
تمام رات کا جاگا ہوں معذرت مرے دوست
برا نہ مان اگر نیند آئی جاتی ہے
ہمارے جام میں الزام کے سوا نہیں کچھ
ہمیں شراب کی تہمت پلائی جاتی ہے
میں خود سے جنگ کا اعلان کرنے والا ہوں
جو ہاری جاتی نہیں ہے ہرائی جاتی ہے
ہمارے عہد کا سرمایہ ہیں یہ طالب علم
انہیں کتاب سے نفرت سکھائی جاتی ہے
زمین پر ہے تمام اندھے عاشقوں کا ہجوم
یہاں وفا بھی نہیں آزمائی جاتی ہے
یہ کیسے خواب کی تکمیل میں لگا ہے جہاں
کہ زہر دے کے محبت سلائی جاتی ہے
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 64)
- Author :نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.