زمیں کا باسی نہ وہ آسماں سے آیا ہے
زمیں کا باسی نہ وہ آسماں سے آیا ہے
جو شخص میرے یقیں میں گماں سے آیا ہے
میں احترام کے قابل سمجھتا ہوں اس کو
ہر ایک شخص جو کوئے بتاں سے آیا ہے
کہ شام ہونے سے پہلے چراغ روشن ہوں
یہ سلسلہ تو مرے رفتگاں سے آیا ہے
ہر ایک سانس عقیدت سے جھیلتا ہوں اسے
کہ جیسے ہجر ترا آسماں سے آیا ہے
جدا سا لگتا ہے بالکل زمین والوں سے
تمہارے ہاتھ یہ چہرہ کہاں سے آیا ہے
محبتوں کے اسیر ایسے ہی نہیں ہیں لوگ
مجھے ہنر یہ کسی مہرباں سے آیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.