زمیں کا بوجھ تھا اب بھی زمیں پہ رہنے دے
زمیں کا بوجھ تھا اب بھی زمیں پہ رہنے دے
جہاں پہ لاش گری ہے وہیں پہ رہنے دے
مرے خلوص کے قاتل تجھے اماں نہ ملے
خدا یہ داغ تری آستیں پہ رہنے دے
میں انتظار کروں تو مجھے کبھی نہ ملے
مری اساس محبت نہیں پہ رہنے دے
میں اپنی ذات کی جلتی رتوں کا مالک ہوں
تو اپنے ابر کو اپنی زمیں پہ رہنے دے
ترے کرم کو عقیدت سے پھول کہتا ہوں
تو میرے زخم کو میری زمیں پہ رہنے دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.