Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمیں کا رزق ہے یا سوئے آسماں گئی ہے

خورشید رضوی

زمیں کا رزق ہے یا سوئے آسماں گئی ہے

خورشید رضوی

MORE BYخورشید رضوی

    زمیں کا رزق ہے یا سوئے آسماں گئی ہے

    ہمارے گنبد دل کی صدا کہاں گئی ہے

    ملے کہاں سے کہ اب رائیگاں نہ ہونے دوں

    یہ زندگی تو مری سخت رائیگاں گئی ہے

    میں دل ہی دل میں نشیمن کی خیر مانگتا ہوں

    چمن کی سمت صبا یوں تو مہرباں گئی ہے

    گماں یہی تھا کہ اب وہ شبیہ خون آلود

    چلی گئی تہ دل سے مگر کہاں گئی ہے

    یہ سوچتا ہوں بھٹکتی ہوئی نظر سے کاش

    وہیں وہیں پہ نہ جاتی جہاں جہاں گئی ہے

    ہر ایک شے پہ مجھے اعتبار آنے لگا

    یقیں کی لہر بہ اندازۂ گماں گئی ہے

    سمجھ نہ خود کو تو اے بحر‌ بیکراں تنہا

    نظر بھی ساتھ ترے ہو کے بے کراں گئی ہے

    ہزار ساعت آئندہ خون روتی ہے

    یہ چشم نم جو کبھی سوئے رفتگاں گئی ہے

    یہ موج اس کو چٹانوں پہ سر پٹکنا ہے

    جو آبشار کی جانب رواں دواں گئی ہے

    ہر ایک نیند میں ڈوبے ہوئے شبستاں تک

    بلا سے کوئی نہ جاگے مگر اذاں گئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے