زمیں کی حرص میں میں آسماں کو چھوڑ آیا
زمیں کی حرص میں میں آسماں کو چھوڑ آیا
حریص لا مکاں دیکھو مکاں کو چھوڑ آیا
تمہارے واسطے پھولوں کو الوداع کہہ کر
بھری بہار میں میں گلستاں کو چھوڑ آیا
خضر کے روپ میں رہزن تھے رہنما میرے
یہی سبب تھا کہ میں کارواں کو چھوڑ آیا
وہ اک اسیر ستم ہائے روزگار ہوں میں
قفس کے واسطے جو آشیاں کو چھوڑ آیا
کہاں سے اف کہاں لے آئی جستجو تیری
تری تلاش میں سارے جہاں کو چھوڑ آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.