Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمیں کی خاک کو خاک شفا بناتے ہوئے

رفیع سرسوی

زمیں کی خاک کو خاک شفا بناتے ہوئے

رفیع سرسوی

MORE BYرفیع سرسوی

    زمیں کی خاک کو خاک شفا بناتے ہوئے

    سناں تک آ گئے انسانیت بچاتے ہوئے

    پکڑ کے رخت سفر میں رکھے ہیں کچھ جگنو

    چلیں گے شب میں یہی راستہ دکھاتے ہوئے

    جگر میں درد اٹھا تو کسی کی یاد آئی

    چھلک گئیں مری آنکھیں غزل سناتے ہوئے

    اذان صبح شہادت میں ہو گئے شامل

    چراغ جذبۂ نصرت کی لو بڑھاتے ہوئے

    لہو ٹپکنے لگا میری چشم غیرت سے

    برہنہ سر کے لئے اک ردا بناتے ہوئے

    دیار شام قیامت میں ہو گیا تبدیل

    کچھ ایسے آئے ہیں خورشید جگمگاتے ہوئے

    ہر ایک چہرۂ پروانۂ وفا کو پڑھا

    چراغ خیمۂ انصار کو بجھاتے ہوئے

    کبھی اندھیروں کبھی سرد موسموں سے لڑے

    ہم اپنی جسم کی پوشاک کو جلاتے ہوئے

    کسی کی یاد شہادت کا انعقاد کیا

    ذرا سی دیر لگی آسماں بلاتے ہوئے

    بچا کے لے گئے گرداب سے سفینے کو

    ہم اپنے خون کے سیلاب میں نہاتے ہوئے

    کسی نے ایسی رہ مستقیم دکھلائی

    سنبھل گئے کئی افراد لڑکھڑاتے ہوئے

    کوئی خدائی کا اس کی نہیں ہے دعوے دار

    یہ کون مر گیا خود کو خدا بتاتے ہوئے

    سنا ہے مارے گئے وہ فساد میں بچے

    ہمیں سلام جو کرتے تھے آتے جاتے ہوئے

    تمام اس کا سر ابتدا ہوا نہ رفیعؔ

    زمانے ہو گئے جو داستاں سناتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے