Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمین کی کوکھ سے لگے ہیں کان اس پہاڑ پر

غلام نبی ناظر

زمین کی کوکھ سے لگے ہیں کان اس پہاڑ پر

غلام نبی ناظر

MORE BYغلام نبی ناظر

    زمین کی کوکھ سے لگے ہیں کان اس پہاڑ پر

    یہ کون دے رہا ہے یوں اذان اس پہاڑ پر

    چہک رہی ہیں بلبلیں بھی خامشی کے پیڑ پر

    اٹھا رہی ہیں سر پہ آسمان اس پہاڑ پر

    ہوائیں تازہ کار ہیں اندھیرا لال لال ہے

    دئے کی لڑکھڑاتی ہے زبان اس پہاڑ پر

    نہ ٹوٹیں آفتاب سے نہ چھوٹیں انتخاب سے

    سنا رہی ہیں کرنیں داستان اس پہاڑ پر

    ردائے شام غم کی وہ فروکشی ہے دیدنی

    نوائے صبح کا ہے پاسبان اس پہاڑ پر

    خمیدہ آسماں خجستہ گام لو بہار کی

    ستادہ چوٹیوں کا اک جہان اس پہاڑ پر

    ادھر ہے بوند بوند شعلہ ریز آب چشم کی

    ادھر نظر نظر لہولہان اس پہاڑ پر

    خلش ستاروں میں ہے کیا شرر شرر ہے سر فشاں

    بھڑک رہا ہے کوئی آشیان اس پہاڑ پر

    تڑپ رہی ہے یوں فضا شجر شجر ہے مست رقص

    جنوں کا ہو رہا ہے امتحان اس پہاڑ پر

    ہیولیٰ درد عشق کا سپرد خاک ہو نہ ہو

    تڑپنے کا مجھے بھی ہے گمان اس پہاڑ پر

    قلم قلم نہ ہو قلم سے رنگ صورتوں میں بھر

    کروں گا لفظ لفظ ہرز جان اس پہاڑ پر

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے