زمیں کی کوکھ سے سورج اگا کے دیکھا ہے
زمیں کی کوکھ سے سورج اگا کے دیکھا ہے
کبھی ستاروں کی دنیا میں جا کے دیکھا ہے
جو بے وفائی کی فطرت ہے جا نہیں سکتی
گلے کا ہار بھی اس کو بنا کے دیکھا ہے
ضرور دل پہ لگائے گا کوئی ضرب مرے
خدا ہی جانے کہ کیوں مسکرا کے دیکھا ہے
کسی کے اشک نہ چھلکے نہ کوئی پاس آیا
جنازہ میں نے خود اپنا اٹھا کے دیکھا ہے
اسی لئے تو نظر آئے مجھ سے سب بالا
غرور و کبر کی دیوار ڈھا کے دیکھا ہے
ہر ایک عضو بدن اس کا ہے مثالی شادؔ
قریب رہ کے بہت دل ربا کے دیکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.