Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمیں کی پیاس کو سیلاب کیوں دکھاتا ہے

صابر چودھری

زمیں کی پیاس کو سیلاب کیوں دکھاتا ہے

صابر چودھری

MORE BYصابر چودھری

    زمیں کی پیاس کو سیلاب کیوں دکھاتا ہے

    تو جانتا ہے کوئی کیسے گھر بناتا ہے

    کوئی فقیر ہے بستی سے دور ٹیلے پر

    چراغ جیسے اندھیرے میں جگمگاتا ہے

    لہو کے رشتے نبھانا بھی مسئلہ ہے یہاں

    اور ایک تو ہے کہ اس دور میں نبھاتا یے

    یہ اور بات مری آنکھ کو رسائی نہیں

    کوئی تو ہے جو مرے خون میں سماتا ہے

    تو اپنے باپ کو سمجھے گا باپ ہونے پر

    کہ آسمان ستارے کہاں سے لاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے