زمیں کی پیاس کو سیلاب کیوں دکھاتا ہے
زمیں کی پیاس کو سیلاب کیوں دکھاتا ہے
تو جانتا ہے کوئی کیسے گھر بناتا ہے
کوئی فقیر ہے بستی سے دور ٹیلے پر
چراغ جیسے اندھیرے میں جگمگاتا ہے
لہو کے رشتے نبھانا بھی مسئلہ ہے یہاں
اور ایک تو ہے کہ اس دور میں نبھاتا یے
یہ اور بات مری آنکھ کو رسائی نہیں
کوئی تو ہے جو مرے خون میں سماتا ہے
تو اپنے باپ کو سمجھے گا باپ ہونے پر
کہ آسمان ستارے کہاں سے لاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.