زمیں کی تہہ میں اترنے کے بعد کھلتے ہیں
زمیں کی تہہ میں اترنے کے بعد کھلتے ہیں
بہت سے لوگ تو مرنے کے بعد کھلتے ہیں
وہی دریچے جو کھلتے تھے میری آہٹ پر
وہ اب گلی سے گزرنے کے بعد کھلتے ہیں
کچھ ایسے یار بھی روپوش ہیں مرے اندر
جو آستین کترنے کے بعد کھلتے ہیں
ابھی تو آپ بہت تیز چل رہے ہیں مگر
سفر کے راز ٹھہرنے کے بعد کھلتے ہیں
اسے کہو کہ بہت وقت ہے ابھی درکار
ہم ایک عمر گزرنے بعد کھلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.