زمیں کو کھینچ کے میں سوئے آسماں لے جاؤں
زمیں کو کھینچ کے میں سوئے آسماں لے جاؤں
یہ دل کا درد ہے اس درد کو کہاں لے جاؤں
یہ دل عجیب سی اک کشمکش سے ہے دو چار
نتیجہ ایک سا ہوگا اسے جہاں لے جاؤں
یہاں تو گل بھی سماتے نہیں ان آنکھوں میں
بتا کہاں میں یہ چہرہ دھواں دھواں لے جاؤں
لکھا تو ہے مری بے خواب سی ان آنکھوں میں
میں اپنے آپ کو دنیا سے رائیگاں لے جاؤں
یہاں تک آ کے پلٹنا بھی میرے بس میں نہیں
میں کس ٹھکانے روشؔ اب یہ جسم و جاں لے جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.