زمین کو پھول فضا کو گھٹائیں دیتا ہے
زمین کو پھول فضا کو گھٹائیں دیتا ہے
مجھے فلک سے وہ اب تک صدائیں دیتا ہے
وہی نوا گر عالم خدائے صوت و صدا
وہی ہوا کو فقط سائیں سائیں دیتا ہے
وہی کہیں گل نغمہ کہیں گل نوحہ
وہی غموں کو سروں کی قبائیں دیتا ہے
وہ کوہسار تخیر وہ آبشار ندا
خموشیوں کو بھی کیا کیا ندائیں دیتا ہے
کوئی تو روئے لپٹ کر جوان لاشوں سے
اسی لیے تو وہ بیٹوں کو مائیں دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.