زمیں میں بیج جو بوئے گئے ہیں نفرت کے
زمیں میں بیج جو بوئے گئے ہیں نفرت کے
تو پھول کیسے کھلیں گے بھلا محبت کے
اندھیرے چھائے ہوئے ہیں جہاں جہالت کے
وہاں چراغ تھے روشن کبھی ذہانت کے
یہ اپنے ملک کی تہذیب ہے نہ بھولو اسے
کہ بن کے رشتے نہیں ٹوٹتے محبت کے
بھڑک اٹھیں گے اگر چل پڑی ہوا پھر سے
سلگ رہے ہیں جو جذبے یہاں بغاوت کے
حدیث دل ہے یہ اس کو بھی آپ پڑھ لیجے
پڑھے ہیں آپ نے قصے بہت محبت کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.