Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمیں میں یا درون آسماں ہوں

وقار طاہری

زمیں میں یا درون آسماں ہوں

وقار طاہری

MORE BYوقار طاہری

    زمیں میں یا درون آسماں ہوں

    مجھے ڈھونڈو تو آخر میں کہاں ہوں

    اندھیرے تو نگل جائیں مجھے بھی

    میں لاکھوں جگنوؤں کے درمیاں ہوں

    مری یخ بستگی اک مصلحت ہے

    میں شعلہ شعلہ ہوں آتش فشاں ہوں

    ہے اک ویراں جزیرہ میرا مسکن

    میں اپنے راز کا خود راز داں ہوں

    مری تخلیق کردہ کچھ فصیلیں

    جوانب میں ہیں اور میں درمیاں ہوں

    میں خود ہی اپنی کشتی اپنا دریا

    میں خود ہی ناخدا ہوں بادباں ہوں

    میں اپنی دھن میں اک جھرنے کے جیسا

    میں اپنی رو میں اک موج رواں ہوں

    ہے میرے ہاتھ میں تیغ مقدر

    حصار کشت و خوں کے درمیاں ہوں

    ابھی تک میں غبار کارواں تھا

    مگر اب میں امیر کارواں ہوں

    مرے اطراف میں مشکوک ہیں سب

    اکیلا معتبر میں ہی یہاں ہوں

    میں خود ہی لشکر جرار اپنا

    میں خود اپنا علم اپنا نشاں ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے