Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمیں نہیں تھی زمیں پر کوئی مکاں نہیں تھا

عمر دراز حاشر

زمیں نہیں تھی زمیں پر کوئی مکاں نہیں تھا

عمر دراز حاشر

MORE BYعمر دراز حاشر

    زمیں نہیں تھی زمیں پر کوئی مکاں نہیں تھا

    میں ان دنوں بھی کہیں تھا جب آسماں نہیں تھا

    کچھ اس لئے بھی مسافر بھٹک نہیں پائے

    کہ ان کے ساتھ کوئی میر کارواں نہیں تھا

    عجیب شور تھا جو اٹھ رہا تھا سینے سے

    عجیب آگ تھی جس کا کوئی دھواں نہیں تھا

    میں چاہتا ہوں جسے وہ بھی چاہتا ہے مجھے

    یقیں کرو مجھے اس بات کا گماں نہیں تھا

    وہ کوئی اور تھا جو تم سے بات کر رہا تھا

    وہ لفظ میرے تھے لیکن مرا بیاں نہیں تھا

    وگرنہ مجھ کو بھی کچھوے سے مات ہو جاتی

    ہزار شکر کہ رستے میں سائباں نہیں تھا

    بچھڑتے وقت جو واپس بلا رہا تھا مجھے

    وہ میرے لوٹ کے آنے پہ شادماں نہیں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے