زمیں نے کر دیا اس طرح رائیگاں مجھ کو
زمیں نے کر دیا اس طرح رائیگاں مجھ کو
نظر نہ آیا کبھی درد اور دھواں مجھ کو
تلاش کرتا ہے اک دوسرا جہاں مجھ کو
ادھورا لگتا ہے یہ جان کا زیاں مجھ کو
بچھے ہوئے ہیں تسلسل سے جلتے بجھتے چراغ
ہجوم لالہ و گل لے گیا کہاں مجھ کو
بھٹک رہے ہیں نظر میں نقوش گرد و باد
جگا کے چھوڑ گئے پائے رفتگاں مجھ کو
خود اپنی لوح تمنا پہ کھل کے دیکھوں گا
کسی کے جبر نے لکھا تھا رائیگاں مجھ کو
یہ کس کے اذن و رضا سے بہک رہے ہیں بدن
فریب رنگ نہ دے پایا یہ جہاں مجھ کو
سوائے حزن و ہزیمت جگہ نہیں دل میں
اگر وہ پھیر بھی دے لشکر و نشاں مجھ کو
کسی کے بس میں نہیں ہے کشاد قلب و نگاہ
ملا تھا اپنی ہی قسمت کا سائباں مجھ کو
ہٹے یہ غازۂ شب رنگ تو اسے دیکھوں
پسند ہی نہیں آئینہ درمیاں مجھ کو
تمام بار الم دفعتاً گرا سر سے
یہ راستے میں ملا کون ناگہاں مجھ کو
- کتاب : Imkaan-e-roz-o-shab (Pg. 95)
- Author : Syed Abul Hasnat Haqqi
- مطبع : Educational Publishing House (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.