Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمین پر ہی رہے آسماں کے ہوتے ہوئے

اختر ہوشیارپوری

زمین پر ہی رہے آسماں کے ہوتے ہوئے

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    زمین پر ہی رہے آسماں کے ہوتے ہوئے

    کہیں نہ گھر سے گئے کارواں کے ہوتے ہوئے

    میں کس کا نام نہ لوں اور نام لوں کس کا

    ہزاروں پھول کھلے تھے خزاں کے ہوتے ہوئے

    بدن کہ جیسے ہواؤں کی زد میں کوئی چراغ

    یہ اپنا حال تھا اک مہرباں کے ہوتے ہوئے

    ہمیں خبر ہے کوئی ہم سفر نہ تھا پھر بھی

    یقیں کی منزلیں طے کیں گماں کے ہوتے ہوئے

    وہ بے نیاز ہیں ہم مستقل کہیں نہ رکے

    کسی کے نقش قدم آستاں کے ہوتے ہوئے

    ہر ایک رخت سفر کو اٹھائے پھرتا تھا

    کوئی مکیں نہ کہیں تھا مکاں کے ہوتے ہوئے

    یہ سانحہ بھی مرے آنسوؤں پہ گزرا ہے

    نگاہ بولتی تھی ترجماں کے ہوتے ہوئے

    ہدایتوں کا ہے محتاج نامہ بر کی طرح

    فقیہہ شہر طلسم بیاں کے ہوتے ہوئے

    عجیب نور سے رشتہ تھا نور کا اختر

    کئی چراغ جلے کہکشاں کے ہوتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے