Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمیں پہ چاند اترتا دکھائی دیتا ہے

خورشید احمد جامی

زمیں پہ چاند اترتا دکھائی دیتا ہے

خورشید احمد جامی

MORE BYخورشید احمد جامی

    زمیں پہ چاند اترتا دکھائی دیتا ہے

    ترا خیال بھی تجھ سا دکھائی دیتا ہے

    جو ساتھ لے کے چلا تھا ہزار ہنگامے

    وہ شخص آج اکیلا دکھائی دیتا ہے

    ہوا چلی تو اندھیروں کی آگ تیز ہوئی

    ہر ایک خواب پگھلتا دکھائی دیتا ہے

    یہ شہر ہیں کہ صداؤں کے گونجتے جنگل

    نہ کوئی جسم نہ چہرہ دکھائی دیتا ہے

    بدلتے جاتے ہیں الفاظ صورتیں اپنی

    چلو تو یہ بھی تماشہ دکھائی دیتا ہے

    بڑے عجیب ہیں یہ درد و غم کے رشتے بھی

    کہ جس کو دیکھیے اپنا دکھائی دیتا ہے

    جو ہم نہیں تو وہاں اور کوئی ہم جیسا

    غموں کی دھوپ میں جلتا دکھائی دیتا ہے

    نہا رہے ہیں بدن وقت کے اجالوں میں

    دلوں کے پاس اندھیرا دکھائی دیتا ہے

    دیار شوق ہو یا دشت بے کراں جامیؔ

    کہاں کہاں کوئی تنہا دکھائی دیتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے