Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمیں پہ ایڑی رگڑ کے پانی نکالتا ہوں

ظفر اقبال

زمیں پہ ایڑی رگڑ کے پانی نکالتا ہوں

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    زمیں پہ ایڑی رگڑ کے پانی نکالتا ہوں

    میں تشنگی کے نئے معانی نکالتا ہوں

    وہی بر آمد کروں گا جو چیز کام کی ہے

    زباں کے باطن سے بے زبانی نکالتا ہوں

    فلک پہ لکھتا ہوں خاک خوابیدہ کے مناظر

    زمین سے رنگ آسمانی نکالتا ہوں

    کبھی کبوتر کی طرح لگتا ہے ابر مجھ کو

    کبھی ہوا سے کوئی کہانی نکالتا ہوں

    بہت ضروری ہے میرا اپنی حدوں میں رہنا

    سو بحر سے خود ہی بے کرانی نکالتا ہوں

    کبھی ملاقات ہو میسر تو اس سے پہلے

    دماغ سے ساری خوش گمانی نکالتا ہوں

    جو چھیڑتا ہوں نیا کوئی نغمۂ محبت

    تو ساز دل سے دھنیں پرانی نکالتا ہوں

    کوئی ٹھہر کر بھی دیکھنا چاہتا ہوں منظر

    اسی لیے طبع سے روانی نکالتا ہوں

    ظفرؔ مرے سامنے ٹھہرتا نہیں ہے کوئی

    تو اپنے پیکر سے اپنا ثانی نکالتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے