زمیں پہ ہوں گے مگر فلک پہ علم رہے گا
زمیں پہ ہوں گے مگر فلک پہ علم رہے گا
ہمارے آنگن میں پنجتن کا کرم رہے گا
خدا کی باتیں کریں گے واعظ پر ان کے دل میں
قسم خدا کی سکوں کی خاطر صنم رہے گا
نکل سکیں گے جہاں کی نظروں سے بچ بچا کے
تمہارا غم اپنے غم میں جس درجہ ضم رہے گا
یزیدیت کی تو آل پائے گی لمبی عمریں
حسینی جو بھی ہے شہر کوفہ میں کم رہے گا
کوئی بھی کھانا ہو اچھے برتن میں پیش کرنا
سفید پوشی کا اس ادا سے بھرم رہے گا
ہم امن کی بات بھی کریں گے مگر ہمارا
نشان ووٹوں میں تیر تلوار بم رہے گا
تمہارے ہونے سے ایک حد تک خوشی تھی ہم کو
تمہارے جانے سے ایک حد تک ہی غم رہے گا
جہاں کے حالات دیکھ کر لگ رہا ہے موسیٰؔ
رہیں گے جب تک زمین زادے ستم رہے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.