زمیں پہ جب بھی کسی پارسا کو دکھ ہوگا
زمیں پہ جب بھی کسی پارسا کو دکھ ہوگا
خدا گواہ ہے خلق خدا کو دکھ ہوگا
وفا کے نام پہ اے شخص بے وفائی نہ کر
ہماری خیر ہے لیکن وفا کو دکھ ہوگا
جلا رہا تھا چراغوں کو بند کمروں میں
وہ جانتا تھا کہ ایسے ہوا کو دکھ ہوگا
جہاں وہ بیٹھے گا کہلائے گی وہ جائے نفیس
اور آس پاس کی ساری جگہ کو دکھ ہوگا
میں مشکلات میں ہوں پر خدا کو علم نہ ہو
مجھے پتا ہے کہ میرے خدا کو دکھ ہوگا
کچھ اچھے لوگ فقط اس لیے بھی لوٹ گئے
انہیں لگا تھا کہ شاید قضا کو دکھ ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.