Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمیں پہ کھلتی رہی ہیں کلیاں فلک پہ تارے اگا کیے ہیں

خورشید الاسلام

زمیں پہ کھلتی رہی ہیں کلیاں فلک پہ تارے اگا کیے ہیں

خورشید الاسلام

MORE BYخورشید الاسلام

    زمیں پہ کھلتی رہی ہیں کلیاں فلک پہ تارے اگا کیے ہیں

    یہی کرشمے ہوا کریں گے یہی کرشمے ہوا کیے ہیں

    جنوں نہیں ہے کہ چاک دامن کو آبروئے بہار سمجھیں

    خزاں کی یلغار میں بھی ہمدم ہم اپنا دامن سیا کیے ہیں

    کسے خبر تھی کہ مے پرستوں کو ان کی خاطر عزیز ہوگا

    وہ زہر غم جو نہ تھا گوارا وہ زہر غم جو پیا کیے ہیں

    خدا ہے شاہد کہ زندگی میں وہ سجدہ ہائے غم محبت

    قضا ہوئے تھے جو گاہے گاہے بشرط فرصت ادا کیے ہیں

    نہیں ہے موقوف سرکشی پر مرے لہو میں کچھ اور بھی ہے

    ہزار پہلو ہیں کفر و دیں کے جو اپنے حق میں روا کیے ہیں

    اٹھاؤ مینا کہ شام غم کو سحر کے انوار سے بدل دیں

    یہ داغ حسرت تو بے تکلف جلا کریں گے جلا کیے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے