زمیں پہ مکتب آدم کا اک نصاب ہے عشق
زمیں پہ مکتب آدم کا اک نصاب ہے عشق
لکھی گئی جو ازل میں وہی کتاب ہے عشق
حدود ذات کے اندر بھی شور و شر اس کا
حدود ذات کے باہر بھی اضطراب ہے عشق
جنوں کی تہ سے جو ابھرے تو گوہر نایاب
ہوس کی موج پہ آئے تو اک حباب ہے عشق
کسی سوال کی صورت ہے کائنات تمام
اور اس سوال کا آسان سا جواب ہے عشق
سمیٹ لیں جو نگاہیں تو حسن لیلیٰ تک
بکھیر دیں جو فضا میں تو بے حساب ہے عشق
ورق ورق پہ ہے بکھرا مرے وجود کا رنگ
یہ کس کے ہاتھ کی لکھی ہوئی کتاب ہے عشق
فضائے لیلیٰ شب میں ہے روشنی اس کی
ضیاؔئے نخوت شیریں کا آفتاب ہے عشق
- کتاب : Pas-e-Gard-e-Safar (Pg. 38)
- Author : Zia Farooqui
- مطبع : Educational Publishing House (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.