زمیں پہ رہتے ہوئے کہکشاں سے ملتے ہیں
زمیں پہ رہتے ہوئے کہکشاں سے ملتے ہیں
ہمارے رنگ بھی اب آسماں سے ملتے ہیں
ہمارے حال کی بوسیدگی پہ مت جاؤ
خزانے اب بھی پرانے مکاں سے ملتے ہیں
تری قسم کا بھی اب کیسے اعتبار کریں
ترے یقیں تو ہمارے گماں سے ملتے ہیں
وفا خلوص محبت ہمارا حصہ ہے
ہر ایک شخص کو یہ سب کہاں سے ملتے ہیں
گلے نہ ہم کو لگائیں کہ آپ جل جائیں
ہمارے زخم بھی برق تپاں سے ملتے ہیں
- کتاب : Lahja bolta hai (Pg. 109)
- Author : Siraj Alam Zakhmi
- مطبع : Gulistan-e-adab (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.