زمیں سے آسماں تک کوئی استعارہ نہیں
زمیں سے آسماں تک کوئی استعارہ نہیں
کسی کے ہم نہیں ہیں اور کوئی ہمارا نہیں
بھنور بدن سے کچھ اس طرح ہم الجھ بیٹھے
نکل کے جائیں کدھر کوئی بھی کنارا نہیں
اسی کو خواب ہوس میں ہیں دیکھتی آنکھیں
ہمارے پاس کوئی اور ماہ پارہ نہیں
وہ چاہتا ہے کہ ہم دسترس میں اس کی رہیں
کسی کا ہو کے رہیں یہ اسے گوارا نہیں
وجود جاں کے سوا ملکیت نہیں کچھ بھی
اسی سبب سے مرا کوئی گوشوارا نہیں
چلو کہ کرتے ہیں تخلیق اک نئی دنیا
کوئی نصیب کا اپنے یہاں ستارہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.