زمیں سے شکر و شکایت ہے آسماں سے نہیں
زمیں سے شکر و شکایت ہے آسماں سے نہیں
کہ ہم یہیں سے ہیں جو کچھ بھی ہیں وہاں سے نہیں
بس ایک سایہ سا پھرتا ہے دل میں آوارہ
ہمارے غم کا کوئی سلسلہ فغاں سے نہیں
سوال شعلۂ نوک زباں ہے کیا کہیے
کہاں سے آئے ہیں ہم لوگ اور کہاں سے نہیں
روش میں چرخ تپش میں زمیں دہش میں سحاب
یہ مشت خاک کسی تیرہ خاکداں سے نہیں
ہنر ہے مستئ جاں رونق دکاں کیوں ہو
عیار مستئ جاں رونق دکاں سے نہیں
مرا نسب ہے مری ذات پاک سے ظاہر
شرافت نسبی نوبت و نشاں سے نہیں
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 529)
- Author : shahzaad ahmad
- مطبع : Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.