زمیں سے اٹھی ہے یا چرخ پر سے اتری ہے
زمیں سے اٹھی ہے یا چرخ پر سے اتری ہے
یہ آگ عشق کی یا رب کدھر سے اتری ہے
اترتی نجد میں کب تھی سواریٔ لیلیٰ
ٹک آہ قیس کے جذب اثر سے اتری ہے
نہیں نسیم بہاری یہ ہے پری کوئی
اڑن کھٹولے کو ٹھہرا جو فر سے اتری ہے
نہ جان اس کو شب مہ یہ چاندنی خانم
کمند نور پہ اوج قمر سے اتری ہے
چلو نہ دیکھیں تو کہتے ہیں دشت وحشت میں
جنوں کی فوج بڑے کر و فر سے اتری ہے
نہیں یہ عشق تجلی ہے حق تعالی کی
جو راہ زینۂ بام نظر سے اتری ہے
لباس آہ میں لکھنے کے واسطے انشاؔ
قلم دوات تجھے عرش پر سے اتری ہے
- Kulliyat-e-inshaallah khan insha
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.