Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زنجیر جنوں کچھ اور کھنک ہم رقص تمنا دیکھیں گے

نوشاد علی

زنجیر جنوں کچھ اور کھنک ہم رقص تمنا دیکھیں گے

نوشاد علی

MORE BYنوشاد علی

    زنجیر جنوں کچھ اور کھنک ہم رقص تمنا دیکھیں گے

    دنیا کا تماشہ دیکھ چکے اب اپنا تماشہ دیکھیں گے

    اک عمر ہوئی یہ سوچ کے ہم جاتے ہی نہیں گلشن کی طرف

    تم اور بھی یاد آؤگے ہمیں جب گل کوئی کھلتا دیکھیں گے

    کیا فائدہ ایسے منظر سے کیوں خود ہی نہ کر لیں بند آنکھیں

    اتنی ہی بڑھے گی تشنہ لبی ہم آپ کو جتنا دیکھیں گے

    تم کیا سمجھو تم کیا جانو فرقت میں تمہاری دیوانے

    کیا جانئے کیا کیا دیکھ چکے کیا جانئے کیا کیا دیکھیں گے

    ہونے دو اندھیرا آج کی شب گل کر دو چراغوں کے چہرے

    ہم آج خود اپنی محفل میں دل اپنا ہی جلتا دیکھیں گے

    نوشادؔ ہم ان کی محفل سے اس واسطے اٹھ کر آئے ہیں

    پروانوں کا جلنا دیکھ چکے اب اپنا تڑپنا دیکھیں گے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    زنجیر جنوں کچھ اور کھنک ہم رقص تمنا دیکھیں گے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے