ذرا بھی دل میں جدائی کا غم نہیں رکھتے
ذرا بھی دل میں جدائی کا غم نہیں رکھتے
بچھڑ گیا جو اسے یاد ہم نہیں رکھتے
خبر جو ہوتی ہمیں قافلوں کے لٹنے کی
تو ایسی راہ میں ہرگز قدم نہیں رکھتے
انہیں کو حکم ملا ہے فسانہ لکھنے کا
جو اپنی جیب میں کوئی قلم نہیں رکھتے
دکھائی دیتی نہیں اب صف عزا داراں
یہاں کے لوگ بھی کوئی علم نہیں رکھتے
جلا کے راکھ کیا جس نے مفت میں ہم کو
ہم ایسے شخص کو اب محترم نہیں رکھتے
یہاں تو اپنی بصیرت پہ ناز ہے سب کو
یہاں کے لوگ کوئی جام جم نہیں رکھتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.