ذرا بھی صحبت بد کا اثر نہیں لگتا
ذرا بھی صحبت بد کا اثر نہیں لگتا
جب اس کی بات سے پہلے مگر نہیں لگتا
میں اپنے اشک کی وسعت کو جانتا ہوں مجھے
سمندروں کے تلاطم سے ڈر نہیں لگتا
تمہارے عشق میں شوریدگی نہیں آئی
کہ تجھ کو دشت و بیابان گھر نہیں لگتا
دکھا رہے ہو عزیزوں کی بزم میں کیوں کر
جگر کے چاک کو ٹانکا ادھر نہیں لگتا
بچھڑنے والے کا تا عمر غم منانے دے
ہمارا دل کہیں بار دگر نہیں لگتا
جگر کا زخم چھپا کر جہان سے رکھیے
یہ آئنہ کبھی دیوار پر نہیں لگتا
سفر نصیب ہوا ہے اسی کے ساتھ کہ جو
کسی طرف سے شریک سفر نہیں لگتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.