ذرا دیکھو مری تنہائیاں بھی
ذرا دیکھو مری تنہائیاں بھی
نہ اس پہ آئیں گر جو ہچکیاں بھی
غزل میں بھی سنا دوں ایک دو اب
اجازت دیں اگر یہ لڑکیاں بھی
قیامت دور بالکل بھی نہیں ہے
اگر ماری گئیں یوں بیٹیاں بھی
کروں گا شاعری میں دل لگا کر
مگر پہلے ملے دو روٹیاں بھی
بتاؤں لڑکیو اک بات تم کو
لڑو تو توڑ دو تم بیڑیاں بھی
وجےؔ خوش ہے تجھے ہی دیکھ کر بس
نہیں ہیں خواب میں تو تتلیاں بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.