ذرا دور جانا نہیں چاہتا ہے
ذرا دور جانا نہیں چاہتا ہے
کوئی بھی ٹھکانا نہیں چاہتا ہے
کرے ہے کوئی چارہ گر چارہ جوئی
دوا بھی کھلانا نہیں چاہتا ہے
ہوئی جب سے ویران دل کی حویلی
کوئی آنا جانا نہیں چاہتا ہے
میری طرح یہ بام و در اور گھر بھی
کوئی مسکرانا نہیں چاہتا ہے
کئی بار جھانسے میں آیا مگر اب
پرندہ ٹھکانا نہیں چاہتا ہے
سخن گوئی جس دن سے راس آئی دل کو
یہ دکھڑے سنانا نہیں چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.