ذرا کیجیے غور حضرت سلامت
یہ کیا سیکھا ہے طور حضرت سلامت
مناسب نہیں ہم غریبوں کے اوپر
کرو اس قدر جور حضرت سلامت
تمہیں چھوڑ کر اب کہیں درد کس سے
ہے کوئی دوسرا اور حضرت سلامت
نہیں جانتے تم سوا ہم کسی کو
ہمارے ہو سرمور حضرت سلامت
ہر اک دانے میں دل پڑے دیکھتا ہوں
زہے پہنچے بلور حضرت سلامت
اسی آستانے بغیر ہم کو جگ میں
نہیں ہے کہیں ٹھور حضرت سلامت
لگائی ہے صندل کی تم نے جبیں پر
قیامت ہے یہ گھور حضرت سلامت
نہیں بولتے ہم سے سو کیا سبب ہے
یہ کہہ دیجے فی الفور حضرت سلامت
نجیبوں سے کیوں کر خوشی ہو تمہاری
کمینوں کا ہے دور حضرت سلامت
بس اب کیجیے معاف دیکھیں تماشا
نکلتی ہے گنگور حضرت سلامت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.