ذرا سے غم کے لئے جان سے گزر جانا
ذرا سے غم کے لئے جان سے گزر جانا
محبتوں میں ضروری نہیں ہے مر جانا
کبھی لحاظ نہ رکھنا کسی روایت کا
جو جی میں آیا اسے ہم نے معتبر جانا
وہ ریت ریت فضا میں تری صدا کا سراب
وہ بے ارادہ مرا راہ میں ٹھہر جانا
تمام رات بھٹکنا ترے تعاقب میں
ترے خیال کی سب سیڑھیاں اتر جانا
وہ من میں چور لیے پھرنا تیرے سائے کا
گلی کے موڑ پہ دیوار و در سے ڈر جانا
شکیلؔ گاؤں کے سب لوگ سو گئے ہوں گے
اب اتنی رات کو اچھا نہیں ہے گھر جانا
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 36)
- Author :شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.