Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذرا سی باپ مرا کیا زمین چھوڑ گیا

رشید حسرت

ذرا سی باپ مرا کیا زمین چھوڑ گیا

رشید حسرت

MORE BYرشید حسرت

    ذرا سی باپ مرا کیا زمین چھوڑ گیا

    ہیں سات بچے تو ازواج تین چھوڑ گیا

    مجھے ملے تو میں اس نوجواں کو قتل کروں

    جو بد زباں کے لئے نازنین چھوڑ گیا

    رہا جو مفت یہ حجرہ دیا سجا کے اسے

    مکاں کشادہ تھا لیکن مکین چھوڑ گیا

    پلایا دودھ بھی اور ناز بھی اٹھائے مگر

    کمال سانپ تھا جو آستین چھوڑ گیا

    پلٹ تو جانا ہے ہم سب کو ایک دن یارو

    مگر وہ شخص جو یادیں حسین چھوڑ گیا

    میں اپنی تلخ مزاجی پہ خود ہوا حیراں

    گیا وہ شخص تو لہجہ متین چھوڑ گیا

    ابھی کی حق نے عطا کی ہے کل کی دیکھیں گے

    اب ایسی باتوں پہ کاہے یقین چھوڑ گیا

    وہ ایک جوگی جو ناگن کی کھوج میں آیا

    ہوا کچھ ایسا کہ وہ اپنی بین چھوڑ گیا

    صلہ خلوص و عقیدت کا مانگ سکتا تھا

    جو ایک شخص زمیں پر جبین چھوڑ گیا

    خدا کا خوف نہیں وائرس کا تھا خدشہ

    جسے بھی موقع ملا ہے وہ چین چھوڑ گیا

    کوئی مزے سے مرا کھیل دیکھتا تھا رشیدؔ

    مگر جو دیکھنے والا تھا سین چھوڑ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے