ذرا سی بات پر گھبرانے والے
عجب ہم کو ملے سمجھانے والے
ہمیں تو رات بھر کو چاہئیں لوگ
کہاں ہیں بات کو الجھانے والے
زمانہ سے نہیں آئے وہ طوفاں
ہمیں صحراؤں تک پھیلانے والے
یہی تو اصل مجرم ہیں تمہارے
تمہیں مجرم نہیں ٹھہرانے والے
مگر یہ بول میٹھے ہی رہیں گے
بدل جائیں گے ان کو گانے والے
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 62)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.